قسط 2: ہنگامی صورتِ حال

🌨️ رن وے 30 ڈیگری: وقت کے خلاف جنگ

سردی کی شدت نے ہر چیز کو جَمَا دیا تھا۔ جو پیٹرونی اپنے ہاتھوں پر سانس مار کر انہیں گرم کرتا، اور مشین کے نیچے جھک کر پرزوں کی جانچ کرتا جا رہا تھا۔

“ہائیڈرولک لائن میں جماؤ ہے،” اُس نے کہا، “ہیٹ گن لاؤ۔”

ایک مستری دوڑتا ہوا آیا۔
جو نے اپنی آستینیں چڑھائیں: “اگر ہم اس برف ہٹانے والی گاڑی کو اب چلانے میں کامیاب ہو گئے، تو ایک گھنٹے میں رن وے کھل سکتا ہے۔ ورنہ…”

اُس نے بات ادھوری چھوڑ دی۔ سب سمجھ چکے تھے۔
📟 ایک مشکوک مسافر

ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کنٹرول روم میں ایک نگران نے کیمرا فوٹیج دیکھتے ہوئے کہا:
“یہ مسافر بار بار لاؤنج بدل رہا ہے۔ کوئی بیگ چیک ان نہیں کرایا، نہ ہی کوئی سامان ساتھ ہے۔”

دوسرا سیکیورٹی آفیسر بولا، “یہ وہی آدمی ہے جو کل بھی یہاں دیکھا گیا تھا، لیکن اس کی فلائٹ کینسل ہو گئی تھی۔ پھر بھی وہ ایئرپورٹ میں ہی رہا؟”

“چلو، خفیہ طور پر نظر رکھو۔ سادہ کپڑوں میں سیکیورٹی بھیجتے ہیں۔”
💼 انتظامی دفتر میں کشیدگی

مل بیکرزفیلڈ نے ساری رپورٹیں اپنی میز پر پھیلا رکھی تھیں۔ اس کے سامنے فلائٹس کا شیڈیول، رن وے کلیئرنس کی رپورٹ، اور موسم کی اپڈیٹس پڑی تھیں۔

ایک جونیئر آفیسر آیا، “سر! اخبار ‘ڈے سٹار’ کا رپورٹر آپ سے ملنا چاہتا ہے۔”

مل نے پیشانی پر ہاتھ رکھ کر کہا، “ابھی نہیں۔”

اسی وقت ایک فون بجا۔ دوسری طرف سے ایک بلند آواز آئی،
“مل، یہ سب کیا ہورہا ہے؟ ہمیں فلائٹس ڈیورٹ کرنا پڑ رہی ہیں!”

“سر، ہم مکمل کنٹرول میں ہیں۔ جو پیٹرونی رن وے پر کام کر رہا ہے۔ جیسے ہی مشین چلتی ہے، ہم رن وے 30 ڈیگری کھول دیں گے۔”
🛬 فلائٹس پر اثرات

ایئر ٹریفک کنٹرولر نے مائیک اٹھایا:
“فلائٹ 221، آپ کو دوسرے ایئرپورٹ کی طرف ری ڈائریکٹ کیا جا رہا ہے۔ معذرت!”

پائلٹ کی آواز آئی، “یہ تیسری بار ہو رہا ہے۔ ہمیں فیول ریزرو پر جانا پڑے گا!”

کنٹرولر نے ایک نظر ریڈار پر ڈالی — مزید چار طیارے ہولڈنگ میں تھے۔ ایک بھی اور تاخیر ہوئی تو مسئلہ بن جائے گا۔
🏗️ انجینئر کا ہنر

جو پیٹرونی نے آخرکار مشین کو اسٹارٹ کیا۔
موٹر میں آواز آئی، اور پھر برف ہٹانے والا آہستہ آہستہ حرکت کرنے لگا۔

سب نے سکھ کا سانس لیا۔

“جلدی کرو،” جو نے کہا، “ہمیں پورا رن وے کلیئر کرنا ہے۔ مل انتظار کر رہا ہو گا۔”
🕵️ خفیہ سیکیورٹی مانیٹرنگ

مشکوک مسافر — درمیانی عمر، درمیانے قد کا، بھورے رنگ کی جیکٹ پہنے ہوئے — اب لاونج کے کونے میں خاموش بیٹھا تھا۔
اس کے پاس ایک چھوٹا بیگ تھا، جسے وہ بار بار سیدھا کرتا تھا۔

سیکیورٹی اہلکار نے کان میں ہینڈسیٹ لگایا:
“وہ ابھی بھی بیگ پر بار بار ہاتھ مار رہا ہے۔ لگتا ہے جیسے کچھ چیک کر رہا ہو۔ ممکن ہے کہ دھماکہ خیز مواد ہو۔”

“سادہ کپڑوں میں عملہ قریب جائے۔ ابھی ہاتھ مت ڈالو۔”
🔚 اختتام قسط 2

رن وے پر مشین چل پڑی تھی۔
کنٹرول روم میں تناؤ کچھ کم ہوا، مگر سیکیورٹی نے ایک نیا خطرہ محسوس کر لیا تھا۔

اور طوفان — وہ ابھی تک پورے زور سے نہیں آیا تھا۔