قسط 10: نیا دور، نئی منزل

🏢 مرکزی دفتر — نیا وژن

مل بیکرزفیلڈ اب “چیف ایئرپورٹ آپریٹنگ آفیسر” کے طور پر ایک نئی پالیسی میٹنگ کی صدارت کر رہا تھا۔
اس کے سامنے بڑی اسکرین پر ایئرپورٹ کا نقشہ تھا۔

"ہم نے ایک رات میں ثابت کیا کہ ہم محض عمارتیں نہیں…
ہم عزم، سچائی اور تعاون سے چلنے والا ادارہ ہیں۔"

اس نے آگے کہا:
“ہمیں اب رن وے 3 کا ایکسٹینشن فوری کرنا ہوگا،
اور کرائسس رسپانس سینٹر کو اپ گریڈ کرنا ہو گا۔”

انجنئیرز اور ایڈمن افسران نے متفق ہو کر سر ہلایا۔
ایئرپورٹ ایک نئے سفر پر نکل چکا تھا۔
🛠️ جو پیٹرونی — خراجِ تحسین

ایئرپورٹ ہال میں ایک چھوٹی مگر پرتپاک تقریب ہوئی۔
تمام عملہ موجود تھا۔

مل نے اسٹیج پر آ کر کہا:
“جب سب تھک چکے تھے،
جب ہر شخص نے ہار مان لی تھی،
تب ایک شخص کھڑا رہا — جو پیٹرونی۔”

زور دار تالیوں کی گونج میں
جو کو ایک “میڈل آف ایکسیلنس” دیا گیا۔
اس کی آنکھیں نم تھیں، مگر اس نے کہا:

“میں نے صرف وہ کیا جو ایک ذمہ دار شخص کو کرنا چاہیے۔
اصل ہیرو ہماری پوری ٹیم ہے…”

🌍 بین الاقوامی دعوت

اسی دوران مل کو ایک بین الاقوامی کال موصول ہوئی:
انٹرنیشنل ایوی ایشن فورم، جنیوا نے اسے مدعو کیا تھا۔

کال پر کہا گیا:
“مسٹر بیکرزفیلڈ، آپ کی مینجمنٹ اور کرائسز ہینڈلنگ پوری دنیا کے لیے ایک مثال بنی ہے۔
ہم چاہتے ہیں کہ آپ جنیوا آ کر دنیا کے سامنے اپنے تجربات پیش کریں۔”

مل خاموش ہوا، اور پھر بولا:
“اگر میرے تجربات سے دوسرے ایئرپورٹ محفوظ ہو سکتے ہیں — تو میں ضرور آؤں گا۔”
📑 نئی آزمائش — ذاتی محاذ

جیسے ہی مل نے ایئرپورٹ کو بین الاقوامی سطح پر سراہا دیکھا،
ایک ذاتی چٹھی اس کے آفس میں آئی —
اس کے بھائی نے اسے جائیداد کی تقسیم کے لیے عدالت بلایا تھا۔

مل نے چٹھی پڑھی… اور دھیرے سے کہا:
“جب باہر کی دنیا سنوارنے میں وقت لگتا ہے… تو اندر کی دنیا بکھر جاتی ہے۔”
✈️ قسط کے آخری مناظر

ایئرپورٹ میں نئی تعمیراتی سرگرمی شروع

جو پیٹرونی اب تربیت دینے والے ڈیپارٹمنٹ کا سربراہ

مل بیکرزفیلڈ کی جنیوا روانگی کی تیاری

اور اس کے دل میں ایک نئی الجھن — خاندان یا فرض؟

🔚 اختتام قسط 10

ایئرپورٹ کا وژن عالمی سطح پر پہنچا

جو کو اعزاز ملا

مگر مل کی ذاتی زندگی ایک نئے امتحان میں