قسط 11: جنیوا کا راز

🌐 جنیوا ایوی ایشن فورم

ہال میں دنیا بھر کے ہوائی اڈوں کے اعلیٰ افسران، ماہرین، اور تجزیہ کار جمع تھے۔
مل بیکرزفیلڈ اسٹیج پر آیا۔
اس کے پیچھے بڑی اسکرین پر لکھا تھا:

"Global Resilience in Crisis: A Case Study from Lincoln International"

مل نے پر سکون انداز میں کہا:

“جب ہم نے فلائٹ 71 کو برف میں لینڈ کرایا،
تو ہم نے صرف ایک جہاز نہیں بچایا…
ہم نے سسٹم، اعتماد اور انسانیت کو زندہ رکھا۔”

تالیاں گونج اٹھیں۔
کانفرنس کے بعد، کئی ممالک نے اس سے الگ الگ ملاقات کی خواہش کی۔
🧳 ہوٹل کا ایک پراسرار نوٹ

اس رات جب مل اپنے ہوٹل کے کمرے میں داخل ہوا،
تو اس کے تکیے کے نیچے ایک کاغذ رکھا تھا:

"سب کچھ وہ نہیں ہوتا جو دکھائی دیتا ہے…
واپس جانے سے پہلے، سچ کو پرکھ لو —
یہ صرف ہوائی اڈوں کا معاملہ نہیں۔"

کوئی دستخط نہیں تھا۔

مل نے فوراً ہوٹل سیکیورٹی کو بلایا۔
مگر سی سی ٹی وی میں کچھ واضح نہ تھا۔
🛩️ ایئرپورٹ پر ایک نئی سازش

لنکن انٹرنیشنل میں، جو پیٹرونی ایک انجینیئرنگ بریفنگ میں موجود تھا۔

اچانک ایک جونئیر افسر نے سرگوشی کی:
“سر، ایک نیا کنٹریکٹر ہمارے فیول ڈیپارٹمنٹ میں داخل ہوا ہے۔
مگر اس کے کاغذات مکمل نہیں۔”

جو نے فوراً کہا:
“ایسے کسی کو بھی اندر نہیں آنے دینا چاہیے تھا۔ فوراً سسپینڈ کریں۔”

جو کے دل میں کھٹک پیدا ہوئی —
کیا یہ صرف کاغذی مسئلہ ہے؟ یا کوئی بڑا کھیل؟
📞 جنیوا سے ایک خفیہ کال

مل کو لنکن ایئرپورٹ کے ایک اندرونی افسر سے کال آئی:

“سر، ہمیں لگتا ہے کوئی بیرونی شخص ایئرپورٹ سسٹم میں غیر قانونی رسائی حاصل کر رہا ہے۔
شاید یہ سسٹم کی کمزوری کو جانچنے کی کوشش ہے۔”

مل نے فوراً کہا:
“پیٹرونی کو پوری رسائی دو۔ اور تمام سسٹمز کا بیک اپ بناؤ۔
میں کل صبح امریکا واپس پہنچ رہا ہوں۔”
🧠 خاندانی مقدمہ — دلی کشمکش

اگلی صبح، واپسی کی فلائٹ سے قبل،
مل اپنے لیپ ٹاپ پر اپنے بھائی کے وکیل کی ای میل دیکھتا ہے:

“آپ کی غیر موجودگی سے مقدمے میں فیصلہ خلاف جا سکتا ہے۔”

مل نے خود سے کہا:
“فرض یا خاندان… کبھی کبھی دونوں نہیں بچ سکتے۔”

اس نے لمبی سانس لی — اور بورڈنگ گیٹ کی طرف بڑھ گیا۔
🔚 اختتام قسط 11

جنیوا میں مل کی تقریر دنیا میں مشہور

ایک خفیہ وارننگ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

لنکن ایئرپورٹ میں سیکیورٹی خدشات

اور مل کے دل میں ایک کرب — گھر یا ایئرپورٹ؟