قسط 18: بلیک زیرو کا سایہ

📁 ماضی کا راز

مارٹن کیلوی نے ایک خفیہ ڈسک ڈرائیو نکالی —
اس پر لکھا تھا:

"Project Black Zero – Classified"

اس نے لیپ ٹاپ میں ڈرائیو لگائی،
اور ایک ڈیٹابیس انٹرفیس کھلا —
جس میں AI based دفاعی پروٹوکولز اور
ہیکنگ سیمولیشنز محفوظ تھیں۔

مارٹن نے سوچا:

"یہ پروگرام صرف ٹیسٹنگ کے لیے تھا…
مگر کسی نے اسے اصل میں استعمال کر لیا۔"

🕵️ دشمن کی شناخت

ڈیٹابیس سے ایک نام ملا:

ڈاکٹر لیون ہاکنس —
سائبر وار فیئر ماہر،
اور بلیک زیرو کا بانی انجینیئر۔

مارٹن کے چہرے پر سایہ چھا گیا۔

"میں نے اسی کے تحت ٹریننگ لی تھی…
مگر اس نے نظام کو تباہی کے لیے استعمال کیا۔"

🛰️ آخری منصوبہ — ایئر نیٹ

اس دوران، مل کو کنٹرول روم میں
ایک نیا الارم موصول ہوا۔

"ایئر نیٹ انٹیگریٹی بریچ: ریجن 7 - نیویارک"

پیٹرونی نے اسکرین کی طرف اشارہ کیا:

"یہ پورا ایئر ٹریفک نیٹ ورک کنٹرول کرنے والا AI ہب ہے!
اگر یہ گر گیا تو… پروازیں آسمان میں الجھ جائیں گی۔"

مل:

"یہ آخری جنگ ہے…
یا ہم کامیاب ہوں گے،
یا آسمان مفلوج ہو جائے گا۔"

🧬 بلیک زیرو کی گھات

مارٹن نے لندن سے واپس آ کر
نیویارک کے AI ہب میں انٹری لی۔

اندر پہنچتے ہی،
سسٹم لوپ میں چلا گیا —
کوئی اسے ریموٹلی ہائی جیک کر رہا تھا۔

مارٹن نے فوراً اپنا سائبر شیلڈ پروگرام ایکٹیویٹ کیا:

"بلیک زیرو کا کوڈ…
صرف بلیک زیرو سے ہی بند ہو سکتا ہے۔"

🩸 ذاتی قربانی

سسٹم کو ری سیٹ کرنے کے لیے
ایک فزیکل مانیول سویچ دبانا ضروری تھا —
جو ریڈیشن شیلڈ کے اندر تھا۔

مارٹن نے سب کو پیچھے ہٹایا:

"یہ صرف میں کر سکتا ہوں…
کیونکہ میں جانتا ہوں،
سسٹم کہاں تک مزاحمت کرے گا۔"

اس نے سویچ کھولا،
ریڈ ویو میں لپٹے بٹن کو دبایا —
سسٹم بند ہوا…
اور پھر ری بوٹ۔

سسٹم بحال ہوا۔
پر مارٹن نیچے گر گیا۔
🔚 اختتام قسط 18

دشمن کی شناخت ہو گئی — ڈاکٹر ہاکنس

بلیک زیرو پروگرام کا راز کھلا

ایئر نیٹ پر آخری حملہ ناکام

اور مارٹن نے جان پر کھیل کر نظام بچایا