سائرن کی گونج جیسے پوری زمین میں پھیل گئی ہو۔
“اندر گھسنے کی کوشش، سیکیورٹی ایکٹو ہو رہی ہے”
یہ اعلان گونجتے ہی سائلنٹ فیسیلٹی کی خاموش دیواریں لرز اٹھیں۔
مشینی خطرہ
کیپٹن نے فوراً کنسول کا پاور آف بٹن دبایا، مگر دیر ہو چکی تھی۔
چھت کے کونے سے دو خودکار سیکیورٹی ڈرونز باہر نکل آئے —
چھوٹے مگر جان لیوا۔ ہر ایک کے ساتھ لیزر گن جڑی ہوئی۔
جیک نے زمین پر لیٹتے ہی ایک طرف غوطہ لگایا۔
بین نے چلاتے ہوئے کہا:
“یہ زندہ محافظ نہیں… یہ روبوٹک قاتل ہیں!”
کیپٹن نے لیفٹننٹ بلیک کو زمین پر کھینچ کر ڈھال بنا لیا۔
“کوڈ محفوظ ہے — ہمیں اسے لے کر یہاں سے نکلنا ہو گا!”
پہلا حملہ
ایک ڈرون نے لیزر سے فائر کیا —
ایک کرسی راکھ بن گئی۔
جیک نے اپنا ریوالور نکالا —
نشانہ لیا —
پہلا ڈرون تباہ!
بین نے دوسرے کی طرف دوڑ لگائی اور ایک خالی میز کو اس پر پھینک دیا۔
ڈرون لڑکھڑایا —
کیپٹن نے موقع پا کر اپنی EMP (ای۔ایم۔پی) ڈیوائس فائر کی:
"بززز..."
دوسرا ڈرون بند ہو گیا۔
راستے کی تلاش
سائرن اب مسلسل بج رہا تھا۔
روشنی سرخ ہو چکی تھی۔
فیسیلٹی کے کونے کونے میں آٹو لاکنگ گیٹس فعال ہو رہے تھے۔
بین نے ایک نقشہ اُٹھا کر چیخا:
“یہاں سے بیک اپ ٹنل نکلتی ہے… سی سَیکشن سے!”
جیک نے کوڈ کا پرنٹ کیپٹن کو پکڑایا اور کہا:
“میں آگے جا کر دروازہ کھولتا ہوں، آپ لوگ پیچھے آئیے!”
سی سیکشن — خفیہ سرنگ
وہ تینوں بھاگتے ہوئے سرنگ کے دہانے پر پہنچے۔
دروازہ بند تھا۔
کوڈ پینل پر کیپٹن نے پرنٹ شدہ کوڈ لکھا:
“بی 17-ایکس 4 ایل-ریا”
دروازے نے گھومتے ہوئے آہستہ آہستہ کھلنا شروع کیا۔
“جلدی!” بین نے کہا۔
پیچھے سے ایک اور ڈرون کی آواز آ رہی تھی۔
آخری دفاع
جیک نے مڑ کر دیکھا —
ایک نیا ماڈل ڈرون، دوہری گنوں کے ساتھ!
“میں اسے روکتا ہوں — تم لوگ آگے بڑھو!” جیک نے چیخا۔
بین نے کہا,
“نہیں! سب ساتھ نکلیں گے!”
مگر جیک نے ایک اسموک بم پھینکا، اور اندھیرے میں خود چھپ گیا۔
کیپٹن اور بین بلیک کو گھسیٹتے ہوئے سرنگ میں داخل ہو گئے۔
سرنگ کا اختتام
دو سو میٹر کی کچی سرنگ پار کرتے ہی وہ ایک پرانے مین ہول سے باہر نکلے۔
سورج غروب ہو رہا تھا۔
فیسیلٹی پیچھے رہ گئی — مگر خطرہ ابھی باقی تھا۔
آخری منظر
چند لمحوں بعد، جیک پسینے میں بھیگا ہوا، زمین سے نکلا۔
چہرے پر زخم تھے، مگر ہاتھ میں اپنا ریوالور مضبوطی سے تھامے ہوئے۔
“ہمیں ساؤتھ باسٹن جانا ہو گا…” کیپٹن نے کہا،
“وہاں سے زون فور کے مین گیٹ تک۔
اور اب…
ہمارے پاس کوڈ ہے۔”