(کہانی اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انسان اور خلائی مخلوق کے درمیان دوستی، سائنسی کامیابی — اور اب ایک جان لیوا فیصلہ۔)
🛠 تیاری مکمل ہو چکی تھی
رائلان اور روکی نے مہینوں تحقیق کی، درجنوں تجربات کیے، اور بالآخر ایک مستحکم فارم آف بیٹل ۷۳ تیار کر لیا — وہ جو زمین پر زندہ رہ سکے، اور ایسٹرولائفورم کو ختم کر سکے۔
رائلان:
"یہ وہ چیز ہے جس سے ہم زمین کو بچا سکتے ہیں۔"
روکی:
"اور شاید... ہم اپنی دنیا کو بھی۔"
🔋 لیکن ایک بڑی رکاوٹ
واپسی کا سفر صرف ایک کے لیے ممکن تھا۔
رائلان کے جہاز میں:
صرف ایک سلیپ چیمبر فعال تھا
ایندھن کی مقدار صرف ایک واپسی کے لیے کافی تھی
روکی کا جسم انسانوں کے ماحول میں سلیپ نہیں کر سکتا
اس کا جہاز واپسی کی صلاحیت نہیں رکھتا
🤝 ایک تلخ سچ
روکی نے کہا:
"تم جاؤ، رائلان۔۔۔ میں ٹھیک ہوں۔ میری قوم مر رہی ہے۔۔۔ مگر تمھاری دنیا بچ سکتی ہے۔"
رائلان خاموش رہا۔
اسے روکی کے چہرے پر خوف نہیں، بلکہ سکون نظر آ رہا تھا۔
“میں اپنی دنیا کی طرف سے یہ قربانی دے رہا ہوں۔”
🌍 لیکن دل میں بغاوت
رائلان اپنے کیبن میں تنہا بیٹھا۔
وہ زمین کو یاد کر رہا تھا:
آسمان
درخت
شاگرد
کھڑکی سے آتی ہوا
اور اپنے وہ طالب علم جو سوال کیا کرتے تھے:
"سر، ہم روشنی کے بغیر کیسے جییں گے؟"
پھر وہ روکی کو یاد کرنے لگا:
جس نے زبان سیکھی
جس نے سائنس بانٹی
جس نے دوستی دی
جس نے موت کو گلے لگانے کی پیشکش کی — بغیر شکایت کے
⚙ ایک دیوانہ خیال
رائلان نے جہاز کے مین کمپیوٹر پر کمانڈ ٹائپ کی:
“سلیپ چیمبر کو ایڈجسٹ کرو۔۔۔ ایک نیا چیمبر بناؤ۔۔۔ روکی کے جسم کے لیے!”
کمپیوٹر:
"وارننگ: یہ ڈیزائن کے خلاف ہے۔ خطرناک ہے۔"
رائلان:
"خطرہ قبول ہے۔"
🔧 دن رات محنت
اگلے کئی دن رائلان اور روکی نے:
اضافی سلیپ چیمبر کے حصے جوڑے
نیند کی دوا کے فارمولے کو روکی کے جسم کے مطابق بدلا
جہاز کے آکسیجن سسٹم کو دو حصوں میں تقسیم کیا
یہ خودکشی جیسا مشن تھا۔ مگر دونوں ہنس رہے تھے۔
🛏 آخری لمحہ
دو سلیپ چیمبر تیار تھے۔
ایک میں رائلان لیٹ چکا تھا۔
دوسرا… روکی کے لیے تھا — جو انسانوں کے لیے بہت گرم تھا، لیکن اس کے لیے محفوظ۔
روکی:
"دوست... تم نے میرے لیے یہ سب کیا؟"
رائلان:
"تم نے میرے لیے سب کچھ کیا۔ اب ہم دونوں واپس جائیں گے۔۔۔ یا دونوں مر جائیں گے۔ لیکن ہم ساتھ ہیں۔"
🌌 واپسی کا سفر
کمپیوٹر نے کاؤنٹ ڈاؤن شروع کیا:
"واپسی کا آغاز:
3... 2... 1..."
رائلان نے اپنی آنکھیں بند کر لیں۔
روکی کی آنکھ سے ایک روشنی جھمکی — جیسے مسکراہٹ۔
جہاز خلا میں روشنی کی لکیر بن کر غائب ہو گیا۔