(یہ کہانی کی وہ منزل ہے جہاں سائنسی کامیابی، بے مثال دوستی اور قربانی ایک نئی صبح میں بدل جاتی ہے…)
نیند کی گہرائی
واپسی کا سفر برسوں پر محیط تھا۔
رائلان اور روکی — دونوں سلیپ چیمبرز میں گہری نیند میں تھے۔
ان کے دماغ آہستہ آہستہ بند ہو گئے، صرف دل کی دھڑکن باقی تھی۔
جہاز روشنی کی رفتار سے رواں دواں تھا — زمین کی جانب، امید کی جانب۔
⏳ وقت بدل چکا تھا
جب سلیپ چیمبرز دوبارہ کھلے،
رائلان نے دھیرے دھیرے آنکھیں کھولیں۔
اسے خنکی کا احساس ہوا، روشنی چبھنے لگی، اور پھر…
“رائلان…؟ سر…؟”
یہ انسانی آواز تھی۔
ایک نوجوان سائنسدان، جس نے اسے لیب میں پہچانا۔
“آپ… آپ واپس آ گئے؟ اور… یہ کون ہے آپ کے ساتھ؟”
🤖 روکی — ایک حیران کن وجود
روکی کی ساخت کو دیکھ کر سائنسدان خوفزدہ تھے۔
مگر جب اس نے اپنی مخصوص آواز میں کہا:
"ہیلو... فرینڈز آف رائلان۔"
تو پورا لیب خاموش ہو گیا۔
“یہ بولتا ہے؟”
“یہ دشمن نہیں؟”
“یہ کہاں سے آیا؟”
رائلان کمزور آواز میں بولا:
"یہ... ہمارا ہیرو ہے۔ اسی نے زمین بچائی ہے۔"
🌍 دنیا کا رد عمل
جب پوری دنیا کو پتا چلا کہ:
رائلان واپس آ گیا ہے
اس کے ساتھ ایک خلائی مخلوق بھی ہے
بیٹل ۷۳ نے سورج کو بحال کر دیا ہے
زمین پر زندگی محفوظ ہو چکی ہے
تو ہر جگہ خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
روکی کو “ہیرو آف ٹو ورلڈز” کا خطاب دیا گیا۔
📚 تعلیمی انقلاب
رائلان نے ایک نیا ادارہ قائم کیا:
“روکی انسٹیٹیوٹ آف بین الجہانی دوستی”
جہاں:
انسان اور غیرانسان ذہانت پر تحقیق ہوتی
بین النجماتی اخلاقیات، دوستی، اور تعاون سکھایا جاتا
اور بچے... روکی سے خود سوال پوچھ سکتے تھے
🧬 روکی کا فیصلہ
کئی سال گزر گئے۔
ایک دن، روکی نے کہا:
"اب... میں واپس جانا چاہتا ہوں۔ شاید میری دنیا ختم ہو چکی ہے۔
مگر... اگر ایک بھی فرد بچ گیا ہو،
تو میں اسے امید دے سکتا ہوں۔"
🚀 الوداع
رائلان نے اسے گلے لگایا۔
“تم میرا بھائی ہو، روکی۔”
روکی نے مسکرا کر کہا:
"اور تم... میرے واحد فرینڈ ہو، جو ستاروں سے بھی آگے گیا۔"
جہاز خلا میں روانہ ہوا،
اور آسمان پر ایک ننھی سی روشنی بن کر غائب ہو گیا۔
🌅 انجام
رائلان اب ایک استاد ہے،
جو بچوں کو نہ صرف ریاضی اور فزکس سکھاتا ہے،
بلکہ کہتا ہے:
"اگر کوئی مخلوق کبھی زمین پر آئے —
پہلے اسے دوست سمجھو،
پھر سوال پوچھو۔
پھر سائنس سے جواب ڈھونڈو۔
اور پھر...
انسانیت سے دل جیتو۔"